یہ بات محمد شریف کریمی نے بدھ کے روز ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا ہے کہ قم اور مشہد کے مذہبی مقامات پر جانے والے 499 پاکستانی زائرین کورونا ہیڈ کوارٹر کی ہدایات کی تعمیل کے ساتھ ریمدان بارڈر ٹرمینل کے ذریعے صوبے میں داخل ہوئے۔
قومی اینٹی کورونا ہیڈ کوارٹر نے ریمدان بارڈر ٹرمینل سے زیارت اور سیاحت کے ویزوں کے ساتھ غیر ملکی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے للیکن قم کے مذہبی مقامات کی زیارت کے شوقین زائرین کی بڑی تعداد کی وجہ سے متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ مذاکرات کےبعد فیصلہ کیا گیا کہ زائریں محدود مدت میں صت کے پروٹوکولز کی تعمیل کے ساتھ اس بارڈر ٹرمینل کے ذریعے ملک میں داخل ہوئیں۔
انہوں نے ایران پاکستان کے درمیان سرحدی تعلقات کی ترقی میں اس ٹرمینل کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ سرحدی ٹرمینل سامان کی برآمدات اور درآمدات، پاکستانی زائرین اور سیاحوں اور مسافروں کی منتقلی کے لیے مناسب صلاحیت اور صلاحیت رکھتا ہے۔
کریمی نے یہ بارڈر گزرگاہ گوادر کی بندرگاہ سے 90 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اسی لیے دوست اور ہمسایہ ممالک کے شہری اس راستے سے چابہار اور پھر زمینی اور فضائی راستے کے ذریعے ایران کے مذہبی شہروں اور تفریحی اور سیاحتی مقامات تک جا سکتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ